Pakistan
This article was added by the user . TheWorldNews is not responsible for the content of the platform.

کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی

موٹرسائیکل سوار 4 ڈاکو کسی شہری سے لوٹ مار کر کے فرار ہوئے تھے نامعلوم کار سوار نے فائرنگ کر دی

موٹرسائیکل سوار 4 ڈاکو کسی شہری سے لوٹ مار کر کے فرار ہوئے تھے نامعلوم کار سوار نے فائرنگ کر دی

  کراچی: ڈکیتی کی وارداتوں پر قابو پانے میں پولیس کی ناکامی کے بعد شہری کھل کر سامنے آگئے۔

نامعلوم شہریوں نے ایک ہی رات میں مختلف علاقوں فائرنگ کر کے 3 مبینہ ڈاکوؤں کو ہلاک اور 4 کو زخمی کر دیا اور اپنا لوٹا ہوا سامان لے کر پولیس کو اطلاع دیے بغیر چلے گئے ۔

تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں نیوٹاؤن کے علاقے جیل چورنگی پل کے نیچے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب فائرنگ سے 2 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا ، ہلاک و زخمی ہونے والوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

ایس ایچ او نیوٹاؤن سب انسپکٹر عقیل احمد نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا 25 سالہ شخص مبینہ طور پر ڈاکو ہے جس کی فوری طور پر شناخت نہیں کی جا سکی جبکہ زخمی کی شناخت 28 سالہ محمد علی عرف علی لمبو ولد عبد الرزاق کے نام سے کی جبکہ دوسرے ہلاک ہونے والے شخص کی فوری طور پر شناخت نہیں کی جا سکی۔ ہلاک و زخمی ہونے والے ڈاکو ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل سوار 4 ڈاکو کسی شہری سے لوٹ مار کر کے فرار ہوئے تھے نامعلوم کار سوار نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں تین ڈاکوؤں کو گولیاں لگیں تھیں ، ایک ڈاکو موقع پر ہلاک ہوگیا۔

ایک زخمی موقع سے فرار ہو کر قریبی پل کے نیچے چھپ گیا جبکہ زخمی ہونے والے شخص نے موقع پر پہنچنے والی پولیس کو بتایا تھا کہ وہ راہگیر اور نامعلوم کار سوار کی فائرنگ سے زخمی ہوا ہے جبکہ اس نے ہلاک ہونے والے اپنے ہی ساتھی کو ڈاکو بتایا۔

تاہم پولیس کو زخمی شخص کا بیان مشکوک لگا جس پر پولیس نے ہلاک ہونے والے ایک ڈاکو کی لاش اور زخمی کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کرنے کے بعد زخمی ہونے والے شخص سے تحقیقات کیں تو اس نے قبول لیا کہ وہ ہلاک ہونے والے ڈاکو کا ساتھی ہے جبکہ اس نے اپنا نام محمد علی بتایا جبکہ ہلاک ہونے والے ساتھی کا کی شناخت کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

واقعے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد جیل چورنگی پل کے نیچے سے پولیس کو ایک اور شخص کی لاش ملنے کی اطلاع موصول ہوئی ، پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا جہاں زخمی ہونے والے شخص سے اس کی شناخت کے حوالے سے پوچھا گیا تو اس نے اسے بھی اپنے ساتھی کی حیثیت سے شناخت کرتے ہوئے بتایا کہ زبیر ولد لال محمد ہے۔

پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد ہلاک ہونے والے دونوں مبینہ ڈاکوؤں کی لاش چھیپا سردخانے منتقل کیں جبکہ زخمی ڈاکو کو طبی امداد کے بعد تفتیش کے لیے تھانے منتقل کر دیا ، گلبرگ کے علاقے عائشہ منزل میزان بینک کے قریب ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب فائرنگ سے 25 سالہ شخص جاں بحق ہوگیا ، مقتول کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔

پولیس کو شبہ ہے کہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والا شخص مبینہ طور پر ڈاکو ہے جسے نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کیا ہے ، مقتول کے پاس سے ایک بیگ بھی ملا ہے ، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص کسی سے اس کا لیپ ٹاپ چھین کر فرار ہو رہا ہوگا کہ اس نے تعاقب کر کے یا کسی وادات کرتے ہوئے دیکھنے والے نے اس پر فائرنگ کر دی اور جس کا لیپ ٹاپ تھا وہ بیگ سے اپنا لیپ ٹاپ نکال کر لے گیا کیونکہ بیگ پر خون لگا ہوا تھا اس لیے وہ بیگ چھور گیا ، ہلاک ہونے والے شخص کی گردن اور ناف میں دو گولیاں ماری گئی ہیں۔

پولیس میزان بینک اور اطراف میں لگے کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ حقائق سامنے آسکیں ، گبول ٹٓاؤن کے علاقے بفروز زون سیکٹر 15-B میں شہری کی فائرنگ سے موٹرسائیکل سوار 3 ڈاکو زخمی ہوگئے ، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر ہہنچ گئی اور تینوں ڈاکوؤں کو حراست میں لے کر طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی حالت میں گرفتار ڈاکوؤں کی شناخت 19 سالہ عامر حسین ولد مشرف ، 28 سالہ عبد الرحمٰن ولد عبد البشیر اور 22 سالہ اسماعیل ولد فاروق کے ناموں سے کی گئی ، دو موٹرسائیکلوں پر سوار ڈاکو شہری سے لوٹ مار کر رہے تھے کہ ریو گاڑی کے عقب میں بیٹھے سیکیورٹی گارڈز نے اور ایک نامعلوم شہری نے فائرنگ کر دی جسے کے نتیجے میں تینوں ڈاکو زخمی ہوگئے۔

ابتدائی طور پر تینوں ڈاکو موقع سے فرار ہوگئے تھے بعد ازان کوئی ڈاکو اپنے والد کے ساتھ ، کوئی اپنے چھوٹے بھائی اور کوئی اپنے دوست کے ساتھی علاج معالجے کے کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچا اور سب نے الگ الگ علاقے بتائے اور کسی نے بتایا کہ اسے اس کے سالے نے فائرنگ کر کے زخمی کیا کسے نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے اور کسی نے بتایا کہ دشمنی پر فائرنگ سے زخمی ہوا ہے

تاہم پولیس نے تمام افراد کے بیان کو مشکوک جانتے ہوئے تحقیقات کیں تو پہلے ایک زخمی نے قبولہ کے وہ ڈاکو پھر سے نے دیگر دو کے بارے میں بتایا کہ وہ بھی اسے کے ساتھی ہیں ، ڈاکوؤں نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ وہ ایک کار والے سے لوٹ مار کر کے فرار ہوئے تھے کہ اسی دوران ریو گاڑی کے ڈالے میں سوار سیکیورٹی گارڈز نے فائرنگ کر دی جبکہ کار سوار نے بھی فائرنگ کی اور انہیں زخمی کر کے لوٹا ہوا سامان واپس لے گئے۔

زخمی ہونے والے دو ڈاکوؤں کی حالت تشویشناک تھے جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد جناح اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ تیسرے زخمی کو پولیس اپنے ہمراہ لے گئی جبکہ دیگر زخمیوں کو اسپتال لانے والے زخمیوں کے دوست ، ولد اور بھائی کو بھی پولیس نے شامل تفتیش کر لیا ۔