ریکیاوک: آئس لینڈ میں خواتین کی کم تنخواہوں کے خلاف احتجاج میں ملک کی خاتون وزیراعظم بھی احتجاج کا حصہ بن گئیں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق آئس لینڈ کی وزیراعظم کیترن یاکبڈاٹرز خواتین کی تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کے لیے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شامل ہوئیں۔ احتجاج کے شرکا نے ملک میں  پیشہ ورانہ طور پر کام کرنے والی خواتین کو مردوں کے برابر تنخواہ دینے اور صنفی جرائم پر کنٹرول کا مطالبہ کیا۔

آئس لینڈ کی وزیراعظم نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ میں آج کام نہیں کروں گی اور امید کرتی ہوں کہ ملکی کابینہ  کی خواتین ارکان بھی آج کام نہ کریں کیوں کہ ہم خواتین کو مساوی تنخواہیں دینے کے لیے ہونے والے احتجاج میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بھی اس چیز پر غور کرے گی کہ ایسے شعبوں کو توسیع و ترقی دی جائے جو روایتی طور پر خواتین کے لیے مخصوص سمجھے جاتے ہیں، تاکہ خواتین کہ تنخواہیں مردوں کے برابر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم پر قابو پانا پہلے ہی حکومتی پالیسی میں شامل ہے، جس پر ہر صورت عمل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ خواتین نے تنخواہیں بڑھا کر مردوں کے برابر لانے کے لیے ہونے والے احتجاج میں شرکت کی، جس میں تعلیم اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں کام کرنے والی خواتین نے اپنے کاموں سے چھٹی کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا۔